۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
انجمنِ شرعی کے تحت شہدائے خدمت کی یاد میں ریلی

حوزہ/ صدر انجمنِ شرعی شیعیانِ جموں وکشمیر نے وقف ترمیمی بل کو مسلم املاک کو ہڑپنے کی مذموم سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وقوفات کی حفاظت پوری ملت اسلامیہ کا فریضہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف انجمنِ شرعی شیعیانِ جموں وکشمیر کے صدر حجت الاسلام والمسلمين آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے شدید طور پر مخالفت کرتے ہوئے ملت اسلامیہ سے اپیل کی کہ جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) کو بڑی تعداد میں اپنی آرا و نظریات بھیجیں اور اس بل کی مخالفت کریں، تاکہ حکومت کے سامنے یہ واضح ہو سکے گا کہ ترمیم شدہ بل کی کوئی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس سے کافی نقصانات کا اندیشہ ہے۔

آغا صاحب نے واضح الفاظ میں کہا کہ وقف شدہ املاک حکومتی املاک نہیں ہیں بلکہ مسلمانوں کی اپنی ذاتی املاک ہیں جو انہوں نے مذہبی اور خیراتی کاموں کے لیے اللہ تعالیٰ کو پیش کی ہیں۔ وقف بورڈ اور متولیوں کا رول انہیں صرف ریگولیٹر کرنے کا ہے لیکن اب جہاں ایک طرف مجوزہ بل میں غیر مسلموں کو ممبر بنانے کی تجویز ہے، وہیں یہ بل غیر مسلموں کے ذریعے اپنی کسی جائیداد کو وقف کرنے پر پابندی لگاتا ہے۔

آقا حسن نے اُدھر وادی کشمیر میں میر واعظ کشمیر ڈاکٹر محمد عمر فاروق صاحب کو جامع مسجد میں نمازِ جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہ ملنے پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اب حکومت فیصلہ کرتی ہے کب انہیں نماز جمعہ کی اقتداء کرنی چاہیے اور کب نہیں جو کہ مداخلت فی دین کا بڑا ثبوت ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .